﷽
دارالعلوم محمدیہ غوثیہ للبنات
دارالعلوم محمدیہ غوثیہ للبنات ایک بہترین اسلامی تعلیمی ادارہ ہے جو خواتین کو دینی واخلاقی تعلیم فراہم کرتا ہے۔ اس ادارے میں حفظ القرآن وتجویدوقرات اور درس نظامی کے لئے داخلہ حاصل کرنے کے لئے ایک معیار مقرر کیا گیا ہے طالبات کو مختلف سطوح پر تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، جیسے کہ پرائمری کے بعد حفظ وتجوید,مڈل کے بعد عامہ اوّل اور میٹرک کے بعد خاصہ اوّل۔ اس ادارے کی شہرت اس کے عالی تعلیمی معیار اور اسلامی اخلاقیات کی بنیاد پر ہے۔ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ للبنات کے طلباء اور طالبات کو معیاری دینی تعلیمی مواد کے ساتھ ساتھ دنیاوی وجدید تعلیم بھی فراہم کی جاتی ہے۔ ادارے میں انسانی تربیت، دینی و اخلاقیات، اور علمی تعلیم کو برابری کے ساتھ دینے پر زور دیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد طلباء و طالبات کو انسانیت کے اصولوں پر مبنی انسان بنانا ہے تاکہ وہ معاشرت میں مثبت اثرات ڈال سکیں
بانی و مہتمم
علامہ حافظ محمد بلال انور چشتی نظامی فاضل بھیرہ شریف
علامہ حافظ محمد بلال انور چشتی نظامی فاضل بھیرہ شریف بانی اور مہتمم دارالعلوم محمدیہ غوثیہ للبنات ایک معتبر اور اہم شخصیت ہے جو خواتین کی تعلیم اور دینی تربیت کے شعبے میں بے مثال خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے دارالعلوم محمدیہ غوثیہ للبنات کی بنیاد رکھی اور اسے ایک بہترین اسلامی تعلیمی ادارہ بنایا۔
ان کی ذہنیت کی تربیت اور علمی استعداد کی بنا پر دارالعلوم محمدیہ غوثیہ للبنات نے انسانی تربیت، دینی اخلاقیات، اور علمی تعلیم کو برابری کے ساتھ فراہم کیا ہے۔ ان کا مقصد طلباء و طالبات کو انسانیت کے اصولوں پر مبنی انسان بنانا ہے تاکہ وہ معاشرت میں مثبت اثرات ڈال سکیں۔
دارالعلوم محمدیہ غوثیہ للبنات کے طلباء اور طالبات کو معیاری تعلیمی مواد کے ساتھ ساتھ دینی اور دنیاوی تعلیم بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس ادارے میں حفظ القرآن کے لئے مختلف کورسز فراہم کیے جاتے ہیں
داخلہ جاری ہے
اصول و ضوابط
اصول و ضوابط
کلاس کا وقت صبح 7:30 بجے سے لے کر ظہر کی نماز تک اور مغرب سے لے کر عشاء کی نماز تک ہے۔
کلاس میں حاضری کو یقینی بناناہوگا ۔
تعلیمی سال کے دوران رخصت کے لیے درخواست لکھے اور اس پر مہتمم صاحب کے دستخط کروا کر کلاس انچارج کو جمع کروانی ہو گی۔
بصورت دیگر 6 سے زائد غیر حاضریوں پر جامعہ سے خارج کر دیا جائے گا۔
ایک وقت میں ایک طالب علم کو 3 سے زائد چھٹیوں کی اجازت نہیں ہو گی مزید چھٹیوں کی صورت میں معقول وجہ بیان کرنی ہوگی جس کی بنا پر ادارہ فیصلہ کرے گا۔
جامعہ کی طرف سے وضع کیے گئے تمام اصول و قوانین کی مکمل طور پر پابندی کرنی ہو گی خلاف ورزی کی صورت میں طالب /طالبہ علم سخت سزا کے مستحق ہوں گے۔
جامعہ میں کسی قسم کے موبائل لانےکی قطعی طور پر اجازت نہ ہوگی۔ برآمد ہونے پر موبائل ضبط کر لیا جائے گا اور سرزنش بھی کی جائے گی۔